Tuesday, 7 December 2021

Artificial world

Athar mudasir

The world where we live is delusional from the day we sat our step on its soil. from the dawn to dusk mankind has spread like disease throughout the world and now this World and it's resources are becoming insufficient for the lust and greed of mankind. the contemporary world which is changing at a very rapid pace and transforming into virtual reality. our social aspects are already influenced to such a great extent that we friends and relations at the other part of world, but simultaneously we lack relationship with our near kins and folks and neighbours. this is catastrophic as the breed of such generation will impact on other aspects such as economic and political aspects. however such changes have already begun and our trade and commerce is deforming into something different which is virtual and imperceptible. but its role is similar as previous. as the social networking channels are enhancing their structure and changing into virtual reality where world would be managed and controlled by Artificial intelligence tools and people will lose their consciousness simultaneously throughout the course of time. world is getting vulnerable to new threats which might be uncontrollable later for mankind as a whole.


دنیا جہاں ہم رہتے ہیں اس دن سے فریب میں ہے جب ہم نے اس کی مٹی پر قدم رکھا۔  صبح سے شام تک بنی نوع انسان بیماری کی طرح پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور اب یہ دنیا اور اس کے وسائل بنی نوع انسان کی ہوس اور حرص کے لیے ناکافی ہوتے جا رہے ہیں۔  عصری دنیا جو بہت تیز رفتاری سے بدل رہی ہے اور ورچوئل رئیلٹی میں بدل رہی ہے۔  ہمارے معاشرتی پہلو پہلے ہی اس حد تک متاثر ہیں کہ ہم دنیا کے دوسرے حصے میں دوست اور تعلقات تو رکھتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمارے قریبی رشتہ داروں اور لوگوں اور پڑوسیوں سے بھی تعلقات کی کمی ہے۔  یہ تباہ کن ہے کیونکہ ایسی نسل کی نسل دیگر پہلوؤں جیسے معاشی اور سیاسی پہلوؤں پر اثر انداز ہوگی۔  تاہم اس طرح کی تبدیلیاں شروع ہو چکی ہیں اور ہماری تجارت اور تجارت ایک مختلف چیز میں تبدیل ہو رہی ہے جو کہ مجازی اور ناقابل تصور ہے۔  لیکن اس کا کردار پچھلے جیسا ہی ہے۔  چونکہ سوشل نیٹ ورکنگ چینلز اپنے ڈھانچے کو بڑھا رہے ہیں اور ورچوئل رئیلٹی میں تبدیل ہو رہے ہیں جہاں مصنوعی ذہانت کے ٹولز کے ذریعے دنیا کو منظم اور کنٹرول کیا جائے گا اور لوگ وقت کے ساتھ ساتھ اپنے ہوش و حواس کھو دیں گے۔  دنیا نئے خطرات کا شکار ہو رہی ہے جو بعد میں پوری انسانیت کے لیے بے قابو ہو سکتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment

Oh blessed one: A Prophet's Journey

By Athar Mudasir  The heavens danced on your arrival. Birds viped elephants. Palaces shock and crack. A radiant light descends in the middle...